(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) امریکی محکمہ خارجہ کے سابق عہدیدار مائیک کیسی نے یروشلم میں بطور سفارتکار اپنے تجربے کو "ذلت آمیز” قرار دیتے ہوئے ایک اہم بیان دیا ہے۔
مائیک کیسی، جو امریکی دفتر برائے فلسطینی امور میں ڈپٹی پولیٹیکل کونسلر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، نے کہا کہ انہوں نے کبھی کسی دوسرے ملک میں ایسی صورتحال نہیں دیکھی جیسی اسرائیل کے حوالے سے ہے۔
انہوں نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، "ہم اسرائیلی حکومت کے مطالبات مانتے ہیں اور ان کی حمایت جاری رکھتے ہیں، حالانکہ ہم جانتے ہیں کہ یہ سب غلط ہے۔” کیسی نے اپنی چار سالہ خدمات کے بعد جولائی 2023 میں استعفیٰ دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ پر اسرائیل کی تباہ کن فوجی مہم کے باوجود امریکی حکومت کی غیر مشروط حمایت ان کے لیے ناقابل قبول تھی۔
ان کے استعفے کی خبر سب سے پہلے دی گارڈین نے شائع کی، جس میں بتایا گیا کہ غزہ کی جنگ (اکتوبر 2023) کے آغاز کے بعد سے صدر جو بائیڈن کی اسرائیل کے لیے مضبوط فوجی اور سفارتی حمایت نے متعدد امریکی حکام کو ناراض کیا ہے۔ کیسی کا استعفیٰ ان اقدامات کے خلاف ایک واضح احتجاج کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو امریکی خارجہ پالیسی کے حوالے سے اندرونی اختلافات کو اجاگر کرتا ہے۔