(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ امریکی جامعات میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ خوفناک ہے، یہود مخالف ہجوموں نے نامور جامعات پر قبضہ کرلیا ہے۔
امریکی ذرائع ا بلاغ کے مطانق امریکی ریاست لاس اینجلس کی یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ اور آزاد فلسطین کے نعرے لگائے گئے اور مارچ بھی کیا گیا جس دوران مظاہرین اورپولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جب کہ پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔
ادھر یونیورسٹی آف ٹیکساس میں بھی اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا گیا، کشیدگی کے پیش نظر پولیس بلانا پڑ گئی اور تین مظاہرین کو گرفتار کیا گیا جب کہ نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی میں اسرائیل مخالف احتجاج پر گرفتاریوں کے بعد امریکا کے متعدد کالج کیمپوں میں فلسطین کے حق میں مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
اس حوالے سے اسرائیلیوزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ امریکی جامعات میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ خوفناک ہے، یہود مخالف ہجوموں نے نامور جامعات پر قبضہ کرلیا ہے، یہود مخالف ہجوم اسرائیل کے خاتمے کا مطالبہ کررہے ہیں اور ہجوم یہودی طلبہ اور فیکلٹیوں پر حملے کررہے ہیں، اس سلسلے کو روکنا ہوگا ، امریکی جامعات کےکئی صدور کا ردعمل شرمناک ہے۔
دوسری جانب اسپیکر امریکی ایوان نمائندگان مائیک جونسن نے کولمبیا یونیورسٹی کے صدر سے استعفے کا مطالبہ کیا اور کہا کولمبیا یونیورسٹی کے صدر فلسطین کے حامی کیمپوں کو ختم کرنے میں ناکام رہے، امریکا بھر کے کالج کیمپوں میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ناقابل قبول ہے۔علاوہ ازیں ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکی صدرجوبائیڈن امریکی جامعات میں آزادی اظہار رائے کے حامی ہیں۔