قابض اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے مشرقی القدس کے گاؤں بیتاکسا کا گھیراؤ دوسرے روز بھی جاری رکھا اور اہالیان گاؤں کے گھروں میں گھس کر اہلخانہ کو زدوکوب کرتے رہے۔ اسرائیلی فوج کا آپریشن گزشتہ روز ایک یہودی آباد کار پر خنجر کا وار کرنے والے فلسطینی کی تلاش میں کیا جا رہا ہے۔ صہیونی اہلکاروں نےاس موقع پر گاؤں کے تین فلسطینیوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا۔
گاؤں کے باسیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد ہفتے کی شام سے ہی گاؤں میں داخل ہو گئی تھی۔ صہیونی اہلکاروں نے گاؤں کے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کر کے گھر گھر تلاشی لینا شروع کر دی۔ اس موقع پر گاؤں میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے تین افراد کو بہیمانہ انداز میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فورسز کے اہلکار رات دیر گئے تک علاقے کے گھروں پر حملے کرتے رہے۔ اتوار کی صبح بھی ’’کیٹگری بی‘‘ میں آنے والے اس علاقے میں آپریشن جاری رہا اور دو افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
واضح رہے کہ ہفتہ کی دوپہ کسی نامعلوم افراد نے ’’راموت‘‘ یہودی بستی سےتعلق رکھنے والے ایک یہودی آباد کار پر حملہ کر دیا تھا، نامعلوم شخص نے یہودی پر خنجر کے وار کیے تھے۔ جس کے بعد اسرائیلی پولیس نے دعوی کیا تھا کہ حملہ آور ایک بیس سالہ فلسطینی نوجوان تھا جس نے یہودی آباد کار کو چھری کے وار کر کے شدید زخمی کر دیا ہے۔ زخمی آباد کار کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔