اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے معروف رہنما احمد بحر کا کہنا ہے کہ القدس سے تعلق رکھنے والے فلسطینی اراکین پارلیمان کے احتجاجی کیمپ پر حملے کی اسرائیلی منصوبہ بندی آگ سے کھیلنے کے مترادف ثابت ہوگی۔
سوا پانچ سو دنوں سے القدس سے اپنی بے دخلی کے اسرائیلی فیصلے کے خلاف ریڈ کراس کے ہیڈ کوارٹر میں احتجاجی کیمپ لگائے اراکین پارلیمان کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
ذرائع ابلاغ کے لیے بدھ کے روز جاری اپنے بیان میں فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن احمد بحر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی کے اہلکاروں نے ریڈ کراس کے دفتر میں احتجاجی کیمپ لگانے والے فلسطینی رکن پارلیمان محمد طوطح اور سابق وزیر خالد ابوعرفہ کو اڑتالیس گھنٹے کے اندر اندر کیمپ ختم کرنے کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے اس دھمکی کو فلسطینی قوم، ان کی جائیدادوں اور املاک پر حملوں کا ہی تسلسل قرار دیا اور کہا کہ پہلے القدس سے بے دخلی کا نوٹس اور اب احتجاجی کیمپ کو اکھاڑنے کی صہیونی دھمکیاں انسانی حقوق اور عالمی معاہدوں کی کھلی توہین ہے۔
احمد بحر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں اور ان کے مقدس مقامات پر حملوں کا سلسلہ دن بدن تیز ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ، عرب لیگ، اسلامی تعاون کونسل اور ساری عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری مداخلت کر کے اسرائیل کو فلسطینیوں پر مظالم سے باز رکھیں۔
بل ازیں سوا سال قبل القدس سے بے دخلی کا نوٹس وصول کرکے احتجاجی کیمپ لگانے والے رکن پارلیمان محمد طوطح نے بتایا کہ تھا کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے ان سے رابطہ کرکے دو یوم کے اندر کیمپ ختم کرنے کا کہا ہے۔