مشرقی بیت المقدس میں اسرائیلی حکومت کی طرف سے گیارہ سو نئے مکانات کی تعمیرکے اعلان پرترکی نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
ترک وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ علاقوں میں یہودیوں کے مکانات تعمیر کرکے خطے کا امن تباہ کرنا چاہتا ہے۔ عالمی برادری کو مقبوضہ بیت المقدس اور دیگرعلاقوں میں یہودی بستیوں کی توسیع کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل نے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں "جفعات ھاماتوس” کالونی میں مزید گیارہ سو مکانات کی تعمیر کا اعلان کرکے مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے کی جانے والی عالمی امن مساعی کو شدید نقصان سے دوچار کیا ہے۔ ترکی نئے مکانات کی تعمیر کی نہ صرف کھل کر مذمت کرتا ہے بلکہ غیرقانونی طورپر تعمیر کی گئی تمام تعمیرات کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی فلسطینیوں کی حمایت میں عالمی برادری کے ساتھ ہے۔ پوری دنیا کا یہ مشترکہ موقف ہے کہ قابض اسرائیل مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں غیرقانونی طورپر تصرف کررہا ہے۔ مشرقی بیت المقدس، بیت لحم اور مغربی کنارے کے دیگرشہروں میں غیرقانونی طورپر کی گئی حالیہ دنوں کی تعمیرات میں کوکسی ملک کی جانب سے تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔ اسرائیل کی توسیع پسندی اور فلسطینیوں کی اراضی پرقبضے کی پالیسی سے ایسے معلوم ہو رہا ہے کہ صہیونی ریاست امن نہیں چاہتی بلکہ وہ خطے کو تباہی سے دوچار کرنا چاہتی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین

