مقبوضہ بیت المقدس کی اولڈ میونسپلٹی کے فلسطینی نوجوانوں کی اسرائیلی فوج کے ساتھ شدید جھڑپیں اس وقت شروع ہو گئیں جب بعض انتہاء پسند یہودیوں نے ایک فلسطینی بچے کو تشدد کا نشانہ بنایا اور فلسطینی نوجوانوں نے مشتعل ہو کر اسرائیلی فوج پر پتھراؤ شروع کر دیا۔
عینی شاہدین کے مطابق متعصب یہودی ٹولے نے اولڈ میونسپلٹی کی ’’الواد‘‘ کالونی میں القدس کے ایک بچے پر تشدد کیا تھا جس کے بعد فلسطینی نوجوانوں اور موقع پر موجود اسرائیلی فوج کے مابین باقاعدہ جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ اسرائیلی فوج نے فلسطینی احتجاجی مظاہرین پر اشک آور گیس اور ربڑ کی گولیاں برسائیں اور لاٹھی چارج کیا جس کی زد میں آ کر متعدد افراد زخمی ہو گئے۔
ادھر اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک شادی کی تقریب پر حملہ کر دیا جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔ سولہ سالہ علاء الزغیر نامی لڑکے کی ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی، اس دوران اسرائیلی فوج نے تین نوجوانوں کو گرفتار بھی کر لیا۔
ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ بھی کی۔