اسرائیلی انتظامیہ نے مقبوضہ بیت المقدس کے عیسویہ ٹاؤن میں تلمودی باغات تعمیر کرنے کے لیے کھدائیاں شروع کر دی ہیں۔ اسرائیلی بلڈوزروں اور فوجی گاڑیوں کی علاقے میں آمد کے بعد حالات میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔
صہیونی انتظامیہ کی جانب سے ٹاؤن کے جنوب مشرقی علاقے میں فلسطینی شہریوں کی اراضی پر قبضہ کے اعلان کے بعد کھدائیوں کے آغاز سے فلسطین بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
القدس کو یہودی رنگ میں رنگنے کے منصوبے کے ایک اقدام کےطور پر اسرائیلی انتظامیہ نے القدس میں تلمودی باغات تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر عمل درآمد کے لیے فلسطینی اراضی کو ہتھیانے کا سلسلہ جاری رہے۔ عیسویہ ٹاؤن کے مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی بلدیہ کے تین بلڈوزروں اور متعدد فوجی گاڑیوں کے ہمراہ متشدد گارڈز نے علاقے پر دھاوا بولا اور علاقے کا گھیراؤ کرکے کھدائی شروع کردی گئی، اس دوران اسرائیلی فوج کی بڑی تعداد اہل علاقہ کو کھدائی کے علاقے تک جانے سے روکتی رہی۔
ذرائع نے کھدائیوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی انتظامیہ کھدائی کے دوران متعدد ٹرک علاقے سے مٹی بھی ساتھ ساتھ اٹھا کر نامعلوم مقام کی جانب جا رہے ہیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ علاقے میں صورتحال کشیدہ ہوتی جا رہی ہے اہل علاقہ اکٹھے ہوکر ان بلڈوزروں اور ٹرکوں کو کام سے روکنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔