فلسطینی وزیراعظم محمد اشتیہ نے بحرین میں امریکی سربراہی میں ہونے والی اقتصادی کانفرنس کے حوالے سے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوے کہا ہے کہ اقتصادی کانفرنس کے حوالے سے فلسطینیوں سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی "ہم رقم کے بدلے میں اپنے سیاسی حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے ، انھوں نے کہا ہے کہ "(ان کی) کابینہ سے اس مبیّنہ ورکشاپ، اس کے موضوع اور حاصلات کے حوالے سے کوئی مشاورت کی گئی ہے اور نہ انھیں اس کے وقت کے بارے میں کچھ بتایا گیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کو آج جس بحران کا سامنا ہے، یہ ہمارے خلاف سیاسی رعایتیں حاصل کرنے کے لیے شروع کی گئی معاشی جنگ کا نتیجہ ہے مگر ہم بلیک میل ہوں گے اور نہ ہم رقم کے بدلے میں اپنے سیاسی حقوق کی تجارت کریں گے۔
واضح رہے کہ امریکا نے آیندہ ماہ بحرین میں غزہ اور غربِ اردن میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی سے متعلق ایک کانفرنس بلانے کا اعلان کیا ہے جس میں یورپ، مشرقِ وسطیٰ اور ایشیا سے تعلق رکھنے والے مندوبین اور کاروباری شخصیات شرکت کریں گی اور بعض ممالک کے وزرائے خزانہ بھی شریک ہوں گے ،امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے طویل عرصے سے التوا کا شکار اسرائیلی فلسطینی امن منصوبے کا پہلا حصہ ہے۔