فلسطینی مزاحمت تحریک اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی غزہ کی پٹی میں قائم حکومت کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اپنے عرب ممالک کے طویل دورے کے اختتام پر دوبارہ قاہرہ پہنچ گئے ہیں
جہاں سےوہ آج منگل کو غزہ کی پٹی کی روانہ ہوں گے۔ قاہرہ آمد پر ہوائی اڈے پر مصری اور فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے پیر کے روز تیونس میں اپنے دورے کے اختتام کے بعد مصر کی جانب سفر شروع کیا اور وہ شام کو قاہرہ ہوائی اڈے پراترے جہاں ہزاروں افراد نے ان کا ایک جلوس کی شکل میں استقبال کیا۔ قبل ازیں انہوں نے سوڈان، ترکی سمیت کئی دیگرعرب اور اسلامی ممالک کا بھی دورہ کیا تھا۔
فلسطینی حکومت کے ترجمان کےمطابق اسماعیل ھنیہ کے قاہرہ ہوائی اڈے پرآمد کے موقع پرعوام کا جم غفیر ان کے استقبال کے لیے جمع تھا، ان کے ہوائی جہاز سے اترتے ہی شہریوں نے اسماعیل ھنیہ اور فلسطین زندہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے۔
اس موقع پر اسماعیل ھنیہ نے جلوس کےشرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا عرب ممالک کے دورے کے دوران فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیےانہوں نے عوام اور حکومتوں میں بے تابی دیکھی ہے۔ تمام عرب اقوام فلسطینیوں کی مشکلات کے حل کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ تمام ممالک نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی مسلط کردہ معاشی ناکہ بندی کی شدید مذمت کی اور اس کے فوری اٹھائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر اسماعیل ھنیہ کی قاہرہ آمد سے قبل سماجی رابطے کے مختلف ویب سائٹیس پر سماجی کارکنوں اور انقلابیوں نےھنیہ کے استقبالی جلوس میں شرکت کی مہم چلائی تھی۔ انقلابی کارکنوں کا کہنا تھا کہ اسماعیل ھنیہ ایک کامیاب عرب اور اسلامی ممالک کے دورے کے بعد وطن واپس لوٹ رہے ہیں۔ ان کی آمد پر تمام مصری اور فلسطینی شہریوں کو مل کر ان کا استقبال کرنا چاہیے۔
خیال رہے کہ اسماعیل ھنیہ دو ہفتے قبل پانچ سال میں پہلی مرتبہ عرب اور اسلامی ممالک کے دورے پر گئے تھے۔ اپنے اس دورے کے دوران انہوں نے ترک صدر عبداللہ گل، ترک وزیراعظم رجب طیب ایردوان ، مصر کے نگراں وزیراعظم ڈاکٹر جمال الجنزوری،عرب لیگ کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر نبیل العربی، سوڈان کے صدر عمرالبیشر،لیبیا کی عبوری کونسل کے سربراہ ڈاکٹر مصطفی عبدالجلیل اور تیونس کے حکام سے ساتھ ملاقاتیں کیں۔