فلسطینی شہر غزہ کی پٹی میں حکمراں جماعت اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے وزیراعظم اپنے عرب ممالک کے دورے کے پہلے مرحلے پر قاہرہ پہنچے ہیں، جہاں فوجی کونسل کےعہدیداروں اور عبوری حکومت کی جانب ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شیڈول کے مطابق قاہرہ آمد پر مصری انٹیلی جنس میں فلسطینی امور کے نگران میجر جنرل نادر الاعصر نے اسماعیل ھنیہ کا اپنے دفتر میں استقبال کیا۔ مصری عہدیدار نے فلسطینی وزیراعظم کی مصر آمد پر انہیں خوش آمدید کہا اور پانچ سال میں پہلی مرتبہ بیرون ملک دورے پر انہیں مبارک پیش کی۔ ملاقات میں فلسطین کی موجودہ صورت حال اور قیام امن کی مساعی کے علاوہ فلسطینیوں کے مابین جاری مفاہمتی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر اسماعیل ھنیہ نے فلسطینی جماعتوں حماس اور فتح کے مابین مفاہمت کرانے اور اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کی ڈیل کرانے میں شاندار کردار ادا کرنے پر مصر کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے مصری حکومت کی جانب سےغزہ کے حکومتی وفد کو بیرون ملک دورے پر جانے کی سہولیات فراہم کرنے پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا۔
قاہرہ آمد پر مصر کی سب سے بڑی منظم مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کے رہ نما انجینئر خیرتشاطر سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں القدس میں اسرائیل کی غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیراور قبلہ اول کو درپیش خطرات پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کےمطابق فلسطینی وزیراعظم آج پیر کے روز مصری وزیراعظم ڈاکٹر کمال الجنزوری سے بھی ملاقات کریں گے۔ اس کےعلاوہ آج کے شیڈول میں ان کی مصری وزیرخارجہ ڈاکٹر کامل عمر اور اخوان المسلمون کے مرشدعام ڈاکٹر البدیع سے بھی ملاقات طے کی گئی ہے۔ ان ملاقاتوں کے بعد اسماعیل ھنیہ دیگرعرب اور خلیجی ممالک کے دورے پر روانہ ہو جائیں گے۔
خیال رہے کہ غزہ میں سنہ 2006ء میں قائم ہونے والی حماس کی حکومت کے وزیراعظم اسماعیل ھنیہ کا یہ بیرون ملک یہ پہلا دورہ ہے۔