فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ان کی قرآن کریم پڑھنے کی سند بروایت حفص عن عاصم براہ راست نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچتی ہے۔
یوں اسماعیل ھنیہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے شاگردوں کی اس کڑی میں شامل ہیں جن کا قرآن کریم کی تلاوت اور تعلم کا سلسلہ براہ راست نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچتا ہے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کل جمعرات کے روز غزہ میں مرکز دارالقرآن والسنہ کے زیراہتمام ایک پروقار تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں وزیراعظم اسماعیل ھنیہ کو بطور مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیاگیا تھا۔ یہ تقریب ان کے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے جا ملنے والی سند قرات کے اعزازپر منعقد کی گئی تھی۔ تقریب نماز تراویح کے بعد جامع مسجد خلفاء الراشدین میں منعقد کی گئی، جہاں نمازتراویح کی امامت خود اسماعیل ھنیہ کرتے ہیں۔ اس مسجد کو گذشتہ دسمبر میں غزہ پرحملے کے دوران اسرائیلی فوج نے بمباری کرکے شہید کردیا تھا، مسجد کی دوبارہ تعمیر کا کام کئی ماہ سے شروع کیا جا چکا ہے جس کا باقاعدہ افتتاح چند روز قبل وزیراعظم نے اپنے دست مبارک سے کیا تھا۔ اس موقع پر حماس کے راہنما شیخ عبدالکریم جعبیر نے وزیراعظم کو ان کی قرآن کریم کی قرات کی سند محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے متصل ہونے کے اعزاز میں ایک اعزازی شیلڈ بھی پیش کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عبدالکریم جعبیری نے وزیراعظم کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا شاگرد ہونے کے اعزاز پر انہیں مبارک باد بھی دی۔ بعد ازاں وزیراعظم نے تقریب کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسجد خلفاء راشدین میں جمع ہیں، اسرائیل نے آٹھ ماہ قبل خدا کے اس گھر پربمباری کرکے اسے شہید کردیا تھا، اس مسجد کی شہادت کے ساتھ اس میں موجود حماس کے راہنما نزار ریان سمیت کئی دیگر شہری بھی شہید ہوگئے تھے، ہم نے شہدا کی یاد میں اس مسجد کو دبارہ تعمیر کرکے انہیں شہدا کے نام کردیا ہے۔ ہم جامع خلفاء الراشدین کے در دیوار دوبارہ تعمیر کرکے اسے فتح اور نصرت کی علامت کے طور پردیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری زندگی کی سب سے قیمتی متاع نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے شاگردوں کی اس کڑی میں شامل ہونے کا اعزاز ہے۔ اسماعیل ھنیہ نے اس پروقار تقریب کے اہتمام پر ادارے کی انتظامیہ اور حماس کےاراکین کو مبارک باد دی اور ان کی جانب سے شیلڈ اور تحائف کا شکریہ ادا کیا۔