48 کے مقبوضہ فلسطین میں ہونے والے ایک سروے کے مطابق فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ اس وقت تمام فلسطینی سیاستدانوں میں سب سے زیادہ بااثر اور متاثر کن شخصیت ہیں۔ دوسری طاقتور شخصیت محمود عباس ہیں۔ سروے میں شیخ رائد صلاح کو مقبوضہ فلسطین کی سب سے اہم شخصیت قرار دیا گیا ہے۔
معروف ویب سائٹ ’’پانیٹ‘‘ پر کیے گئے اس سروے میں ہزاروں فلسطینیوں نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔ ووٹنگ میں اردن، مصر، لبنان، مراکش اور دیگرعرب ممالک کے شہریوں نے بھی حصہ لیا۔
سروے کے نتائج کے مطابق سنہ 2011ء میں فلسطینیوں کے لیےسب سے اہم ’’تبادلہ اسیران‘‘ معاہدہ تھا، اس معاہدے میں فلسطینی مزاحمت کاروں نےزیر حراست اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کو رہا کرنے کے بدلے 1027 فلسطینیوں کوصہیونی عقوبت خانوں سے نجات دلوانے میں کامیابی حاصل کی تھی۔
دوسرا اہم واقعہ یہودی آباد کاروں کی جانب سے مسجد طوبا کو ہدف بنانے اور یافا اور القدس کے قبرستانوں کی بے حرمتی کرنے کے بعد اسرائیلی حکومت کی جانب سے معاوضے کی ادائیگی تھی، تیسرے نمبر پر فلسطینیوں کی جانب سے مستقل رکنیت کے لیے اقوام متحدہ سے رجوع اور چوتھے نمبر پر گولان میں نکبہ کی یاد میں پیش آنے والے واقعات تھے جس میں بیس سے اوپر فلسطینی پناہ گزین فلسطین میں داخل ہوتے ہوئے شہید کر دیے گئے تھے۔