غزہ کی پٹی کی حکمران فلسطینی جماعت اسلامی تحریک مزاحمت” حماس” کے وزیراعظم اسماعیل ہنئیہ کے تیونس کے حالیہ دورے پر فلسطینی اتھارٹی کے سرکاری نمائندوں نے اپنی برہمی کا اظہار کیا ہے
اور کہا ہے کہ انھیں حماس کے لیڈر اور تیونس کی نئی حکومت کے درمیان ہوئی بات چیت میں بالکل نظرانداز کیا گیا ہے۔
اسماعیل ہنئیہ ان دنوں عرب ممالک کے دورے پر ہیں اور انھوں نے گذشتہ جمعرات کو تیونس کا دورہ کیا تھا جہاں انھوں نے اعتدال پسند اسلامی جماعت کی قیادت میں نئے حکومت کے عہدے داروں سے ملاقات کی تھی۔
ان کے اس دورے پر صدر محمودعباس کے تحت فلسطینی اتھارٹی کے نمائندوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ایک فلسطینی ذریعے نے "اے ایف پی” کو بتایا کہ ”فلسطینی اس بات پر ناراض ہیں کہ تیونس کی حکومت ،وزارت خارجہ اور حکمراں النہضہ پارٹی نے انھیں اسماعیل ہنئیہ کے دورے کی تاریخوں اور اس کے پروگرام کے بارے میں آگاہ نہیں کیا تھا”۔