(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی وزیر جنگ بینی گینٹز نے اسرائیلی کینیسٹ میں جہاں امریکی صدر کی اسرائیل کے حق میں صدی کی ڈیل کی تعریف کی، وہیں صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے اٹھائے گئے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ کے مطابق گزشتہ روز صیہونی وزیر جنگ اور سابق اسرائیلی آرمی چیف بینی گینٹز نے اسرائیلی پارلیمنٹ "کینیسٹ” میں اپنا موقف بیان کر تے ہوئے کہاکہ درۂ اردن ہماری مشرقی سرحد جبکہ یہودی بستیاں اوربیت المقدس مکمل طور پر ہمارے کنٹرول میں ہوناچاہئے اس حوالے سے ٹرمپ کا پیش کردہ منصوبہ (صدی کی ڈیل) زبردست ہے ۔
بینی گینٹز نے صیہونی وزیراعظم نیتن یاھو کی فلسطینی مغربی کنارے کی زیادہ سے زیادہ زمین پر قبضہ کرنے کے حریصانہ اقدامات کوتنقید کا نشانہ بنایا اور صدی کی ڈیل نامی نام نہاد امریکی مذموم منصوبے میں بنجمن نیتن یاھو کے ساتھ اپنی شراکت داری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میں سیکیورٹی کے معاملات کو دیکھتا ہوں جبکہ کابینہ کے فیصلے کے مطابق میں اس منصوبے کو زیر بحث لانے کے لئے کابینہ میں پیش نہیں کر سکتا ۔
اس سے پہلےاسرائیلی سرکاری نیوز چینل کان نیوزنے اپنی ایک رپورٹ میں یہ اعلان کیا تھا کہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے تل ابیب پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ صدی کی ڈیل پر عملدرآمد کو اس وقت تک روک دے جب تک بنجمن نیتن یاہو کی سیاسی پارٹی لیکویڈ بینی گینٹز کی بلیو اینڈ وائٹ پارٹی کی حمایت حاصل نہیں کر لیتی۔
یاد رہے اس حوالے سے اسرائیلی کابینہ کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ مزید 30 فیصد فلسطینی اراضی پر قبضے کے مذموم "الحاقی منصوبے” پر یکم جولائی سے عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا جس پر بعدازاں عالمی مخالفت اور اسلامی مزاحمتی محاذ کے شدید ردعمل کے خوف سے اس منصوبے پر عملدرآمد کو ملتوی کر دیا گیا۔