(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی شہریوں کو کسی ایمرجنسی کی صورت میں بھی بیت المقدس کی جانب جانے والی سڑکوں پر آنے کی اجازت نہیں ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کےمطابق غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد سیکیورٹی فورسز نے حماس کے ہاتھوں بدترین تذلیل کے بعد مقبوضہ فلسطین میں شہریوں پر نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔
اسرائیل نے غزہ کے محاصرے کو مزید شدید تر کرنے کے بعد مغربی کنارے میں بھی فلسطینی عوام کی نقل و حرکت کو مکمل روک دینے کی خاطر مقبوضہ بیت المقدس سے جڑے تمام راستوں کو بند کر دیا ہے اور چیک پوسٹوں کی تالا بندی کرتے ہوئے فلسطینی شہریوں کو بیت المقدس میں جانے پر پابندی عائد کردی ہے۔
اسرائیلی پابندی کا ایک حصہ یہ ہے کہ عام نوجوان فلسطینیوں کو مسجدوں میں نماز یا کسی اور انتہائی ضرورت کے لیے بھی مقبوضہ بیت المقدس سے جڑی سڑکوں پر آنے اجازت نہیں ہے۔
فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کے مطابق مغربی کنارے سے یروشلم کی طرف لنک اپ کرنے والی شمال مغربی چیک پوسٹوں کے علاوہ مغربی کنارے میں سب سے بڑی چیک پوسٹ قلندیہ کو بھی اسرائیلی فورسز نے بند کر دیا ہے۔
اس جنگی ماحول کو مغربی کنارے میں زیادہ شدید کرنے اور فلسطینی عوام کے خلاف کارروائیاں کرنے کی خاطر شوئفات مہاجر کیمپ، بیت اقصیٰ اور الجیب چیک پوسٹ کو بھی بند کر دیا ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے یہ اقدامات در حقیقت مسجد اقصیٰ کی طرف مسلمانوں کو جانے سے روکنے اور نمازوں کے دوران کم مسجد اقصیٰ کو خالی رکھنے کی کوشش ہے۔