فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں حکمراں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کےبدلے اسرائیل سے قیدیوں کی ڈیلنگ پر فلسطین کی دیگر سیاسی اور عسکری تنظیموں، مذہبی جماعتوں، انسانی حقوق کے گروپوں، جامعات کے اساتذہ اور سماجی تنظیموں کو تفصیلی بریفنگ دی ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیل کے ساتھ اپنے ہیروز کی رہائی کے لیے ایک کامیاب ڈیل کی ہے، جس کے نتیجے میں ایک ہزار ستائیس اسیران کی رہائی شامل ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا ایک مشترکہ اجلاس غزہ کی پٹی میں ہوا۔ اجلاس میں حماس کے مرکزی رہ نما ڈاکٹراسماعیل رضوان نے انہیں بریفنگ دی۔ انہوں نے گیلاد شالیت کی گرفتاری سے لے کر اس کی رہائی کے لیے طے پائی ڈیلنگ سمیت تمام امور پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
اسماعیل رضوان کا کہنا تھا کہ صہیونی جیلوں سےرہائی پانے والے اسیران ہمارے ہیروز ہیں اور ان کا سرکاری اور عوامی سطح پر پُرتپاک استقبال کیا جائے گا۔
حماس رہ نمانے بتایا کہ مصر سے غزہ کی پٹی میں آنے والے فلسطینیوں کا استقبال رفح بارڈر پر کیا جائے گا، جہاں شہریوں کی ایک بڑی تعداد اسیران کے استقبال کے لیے جمع ہو گی۔
ڈاکٹر رضوان کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے کے جن شہریوں کو عارضی طور پر غزہ بھیجا جائے گا انہیں کچھ روز ہوٹلوں میں قیام کی سہولت فراہم کی جائے گی جہاں سے بعد ازاں انہیں مغربی کنارے میں انے گھروں کو روانہ کیا جائے گا۔
اس موقع پر فلسطین کی مختلف مذہبی، سیاسی اور عسکری تنظیموں نے صہیونی جیلوں سے رہائی پانےوالے اسیران کے پرجوش استقبال میں حکومت اور حماس کے ساتھ بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔