فتح کی انقلابی کونسل کے ممبر دیلیانی نے وضاحت کی کہ نئیر برکات کی بلدیہ اس سے پہلے اپنی کونسل کے ممبران سے منصوبے کی منظوری حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے مگر پھر بھی وہ اپنے منصوبے کی منظوری کے لئے یہودی بستی کی کونسل کے پاس چلے گئے۔
دیلیانی کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کی اسرائیلی بلدیہ کی سرگرمیاں بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں۔ یاد رہے کہ بیت المقدس عالمی طور پر فلسطین کا حصہ مانا جاتا ہے اور یہاں اسرائیلی بلدیہ کی موجودگی ازخود عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے اس علاقے کو کوڑا کرکٹ پھینکنے کی جگہ میں تبدیل کرنے کے ماحولیاتی اور صحت کو لاحق خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس علاقے کے نزدیک بہت سارے بدو قبائل آباد ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین