
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کابینہ نے وزارت قانون کے زیراہتمام آئین ساز کمیٹی کی ہدایت پر کنیسٹ کے انتخابات کے لیے دی گئی دراخواست پرغور کیا۔ کمیٹی کی سفارشات پرغور کے بعد پارلیمنٹ کو تحلیل کرکے نئے انتخابات کرانے پراتفاق رائے کرلیا گیا ہے۔ دوسری جانب موجودہ حکومتی اتحاد کے سربراہ زئیف الکین کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ سے اس کی منظوری کے لیے کل بدھ کا دن مقرر کیا گیا ہے۔ امکان ہے اگلے اتوار تک کے اجلاس میں اس پر بحث کے بعد قبل از وقت انتخابات کا بل منظور ہو جائے گا۔ ادھر کابینہ میں شامل شدت پسند تنظیم”شاس” نے قبل از وقت انتخابات کے لیے پولنگ میں حصہ نہیں لیا جبکہ لیکوڈ پارٹی کے وزیر شالوم سمحون نے قبل از وقت انتخابات کی مخالف کرتے ہوئے اس کےخلاف ووٹ دیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نیتن یاھو نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ کے نئے انتخابات کے لیے پوری تیاری کریں گے اور پہلے سے زیادہ سیٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کریں گے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کی حکومت کو کئی مشکلات کا سامنا رہا ہے تاہم وہ آئندہ کی حکومتی مدت میں کئی بڑی مشکلات سے نجات پا لیں گے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین
