رام اللہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کی ’’عوفر‘‘ نامی جیل میں قید فلسطینی اسیران نے قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے کی گئی جارحیت کے بعد جیل انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات سے انکار کردیا ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’’کلب برائے اسیران‘‘ نے بتایا کہ جنوب مغربی رام اللہ میں قائم اسرائیل کی ’’عوفر‘‘ جیل میں قید اسیران نے اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں، قیدیوں پر تشدد اور ان کے ساتھ غیرانسانی سلوک پر بہ طور احتجاج اسرائیلی انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات سے انکار کردیا ہے۔
ادھر دوسری جانب اسرائیلی فوج کے تشدد سے زخمی ہونے والے 150 فلسطینیوں کو اسپتالوں سے دوبارہ جیل میں منتقل کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ دو روز پیشتر اسرائیلی فوج نے عوفر جیل کے 10 وارڈ میں قید فلسطینیوں پر وحشیانہ تشدد کیا تھا اور ان کا سامان کمروں سے باہر پھینک دیا گیا تھا۔ تشدد کا نشانہ بننے والوں میں بچے بھی شامل تھے۔
کلب برائے اسیران کے مطابق چھ زخمیوں کی تشدد سے ہڈیاں ٹوٹ گئیں جب کہ 40 کو سر میں زخم آئے۔ اسرائیلی فوجیوں نے دیگر اسیران کو دھاتی گولیوں اور آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی کیا۔
اسرائیلی فوج کے اس وحشیانہ طرز عمل کے خلاف اسیران نے احتجاج شروع کیا جس پر جیل انتظامیہ نے اسیران کے ساتھ مذاکرات کی کوششیں شروع کی ہیں۔ قیدیوں نے اسرائیلی فوج کی جارحیت بند ہونے اور زخمی ہونے والوں کا علاج کرانے تک مذاکرات سے انکار کردیا ہے۔