اسرائیلی پولیس نے اطلاع دی ہےکہ انہوں نے مقبوضہ فلسطین کے شمالی شہر ناصرہ سے ایک فلسطینی شہری کو حراست میں لیا ہے۔ زیرحراست فلسطینی شہری پر شبہ ہےکہ وہ اسرائیلی فوجیوں کے اغواء اور صہیونی مفادات پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔
اسرائیلی ریڈیو نے پولیس کےحوالے سے بتایا ہے کہ پولیس نے خفیہ اداروں کے تعاون سے سنہ 1948ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے فلسطینی شہر ناصرہ میں ایک گھرپر چھاپہ مار کر26 سالہ خلیل علی احمد کو حراست میں لے لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار فلسطینی نوجوان کے ایک بھائی کو ایک یہودی ٹیکسی ڈرائیور کے قتل کے الزام میں اسرائیلی عدالت سے سزائے موت ہوئی تھی، جس کے بعد بھائی کی سزا کےانتقام میں خلیل علی احمد نے اسرائیلی فوجیوں پر حملوں اور انہیں اغواء کا منصوبہ تیار کیا تھا۔
پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ آیا ملزم سے ہونے والی پوچھ گچھ کے دوران اس کے پاس سے مزید کسنوعیت کی اہم معلومات حاصل ہوئی ہیں۔
خیال رہے کہ مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی فوج اور پولیس بغیر کسی الزام کے فلسطینیوں کو ہراساں کرنے کے لیے عام شہریوں کو پکڑ کر انہیں تشدد کا نشانہ بناتی رہتی ہے۔