قابض اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے مغربی کنارے کے شہر الخلیل کے علاقے دورا میں ایک مسجد کی جانب اشک آور گیس کے گولوں کی شیلنگ کر دی جس کی وجہ سے مسجد کے قالین کو آگ لگ گئی اور زہریلی گیسیں اور دھواں ساری مسجد میں پھیل گیا۔
خبررساں ادارے ’’قدس پریس‘‘ نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی بڑی تعداد نے مسجد ’’کریسہ‘‘ کے دروازے پر کھڑے نوجوانوں پر اشک آور گیس اور زہریلی گیسوں کے شیلوں کی بوجھاڑ کر دی، اس دوران بعض شیل مسجد کے اندر جا گرے اور مسجد کا ایک حصے میں آگ بھڑک اٹھی۔
مسجد میں لگی آگ بجھانے کے لیے آگے بڑھنے والے فلسطینی نوجوانوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان باقاعدہ جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ اس دوران آنسو گیس کی شیلنگ کے سسب درجنوں فلسطینی نوجوان دم گھٹنے سے شدید تکلیف سے دو چار رہے۔
خیال رہے کہ قبل ازیں یہودی آباد کاروں نے بھی مغربی کنارے کے شہر نابلس کے جنوبی گاؤں برقین میں کی مسجد علی بن ابی طالب کو آگ لگا دی تھی۔ مغربی کنارے میں مساجد پر حملوں میں حالیہ دنوں تیزی آئی ہے جس کے بعد فلسطینی حلقوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے اور پورے مغربی کنارے میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔