فلسطین میں مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی مزاحمت کار کے شہبے میں ایک یہودی آباد کو گولی مار کر ہلاک جبکہ اس کے دو دوسرے ساتھی زخمی ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ یہودی آباد کار الخلیل شہر کے جنوب مشرق میں قائم "عتنائیل” صہیونی بستی کے باہر لگے ناکے سے تیز تیز گاڑی چلاتے گذر رہا تھا کہ اچانک گاڑی بے قابو ہو کر ناکے سے جا ٹکرائی۔ ناکے پر تعنیات اسرائیلی فوجیوں نے اسے حملہ آور فلسطینی مزاحمت کار سمجھتے ہوئے فائرنگ کر دی۔
اسرائیلی فوج کی بیان کردہ روایت کے مطابق ہلاک ہونے والا ساٹھ سالہ یہودی الخلیل شہر اور "عتنائیل” یہودی بستی کو ملانے والی مرکزی شاہراہ پر سفر کر رہا تھا۔ اس نے ناکے پر گاڑی روکی نہ رفتار کم کی، جس سے وہاں موجود فوجیوں نے اس کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس سے گاڑی میں سوار یہودی ہلاک ہو گیا۔
جائے حادثہ پر رش کے باعث وہاں سے گذرنے والے ایک بڑے ٹرالر سے ٹکرا کر وہاں تعنیات ایک یہودی فوجی بھی زخمی ہو گیا جسے بئر السبع کے "سوروکا” اہسپتال علاج کے لئے داخل کرا دیا گیا۔ ٹرالر ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
الخلیل شہر میں یہودی آباد کاروں کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ فوج کی تعداد میں اسی نسبت سے اضافہ کیا جا رہا ہے۔ شہر کی مختلف کالونیوں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں اور گذشتہ تین دنوں سے خیالی آپریشن ہو رہے ہیں۔