اسرائیلی قابض سکیورٹی فورسز نے مغربی کنارے کے ضلع رام اللہ میں فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن معروف فلسطینی رہنما شیخ حسن یوسف اور ان کے چھبیس سالہ بیٹے اویس کو ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کر دیا ہے۔
شیخ یوسف کے دوسرے بیٹے محمد نے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو بتایا کہ صہیونی فوج کے خصوصی یونٹ کے اہلکاروں کی بڑی تعداد نے رات دو بجے گھر پر حملہ کیا۔ حملہ آور اہلکار وحشیانہ انداز میں دروازے توڑ کر گھر میں داخل ہوئے اور بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی۔
شیخ یوسف کے بیٹے نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے ان کے والد کو گرفتار کرنے سے قبل پورے گھر کی تفصیلی تلاشی لی اور ہر ہر کونے میں موجود چیزوں کو بھی الٹ پلٹ کر رکھ دیا۔ صہیونی فورسز نے شیخ یوسف سے کہا کہ وہ اپنے بیٹے اویس، جن کی شادی دس روز قبل ہی ہوئی تھی اور وہ اپنی بیوی کے ساتھ مقیم ہیں، کے ساتھ رابطہ کرکے انہیں بلائے۔ جس کے کچھ دیر بعد اویس بھی گھر آگئے اور فوجی اہلکاروں نے دونوں کو حراست میں لے لیا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے شیخ حسن یوسف کو کچھ ماہ قبل ہی چھ سال قید رکھنے کے بعد رہا کیا تھا۔