رام اللہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی زندانوں میں مسلسل تین عشروں سے زائد عرصے سے پابند سلاسل 4 فلسطینی اسیری کے 33 سال مکمل کرنے کے بعد رواں ہفتے 34 ویں برس میں داخل ہوگئے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق یہ چار فلسطینی ان 26 فلسطینیوں میں شامل ہیں جنہیں اسرائیلی ریاست نے اوسلو معاہدے سے قبل سے قید میں ڈال رکھا ہے۔ ان میں سے 12 فلسطینی سنہ 1948ء کے دوران قبضے میں لیے گئے فلسطینی علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
کلب برائے اسیران کے مطابق اسیری کے 34 ویں برس میں داخل ہونے والے اسیران میں 58 سالہ رشدی حمدان ابو مخ اور 59 سالہ ابراہیم نایف ابو مخ شامل ہیں۔
دونوں کل چوبیس مارچ کو اسیری کے34 ویں برس میں داخل ہو گئے۔ ان اسیران کا نام فلسطینی مزاحمتی تنظیموں اور فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدوں میں شامل کیا مگر اسرائیلیحکام ہربار ان کی رہائی کا مطالبہ مسترد کر دیتے۔
ابراہیم اور رشدی ابو مخ کو اسرائیلی فوج نے 24 مارچ 1986ء کو حراست میں لیا۔ جب کہ 59 سالہ ولید الدقہ کو 25 مارچ 1986ء اور 58 سالہ ابراہیم بیادسہ ک 28 مارچ کو حراست میں لیا گیا۔
ان پر اسرائیلی عدالت میں سنہ 1985ء میں ایک صیہونی فوجی موشے تمام کے قتل کا الزام عائد کیا گیا اور انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔