وطن کے تحفظ اور اسرائیل کے ساتھ اردن کے تعلقات کی بحالی مخالفت کرنے والی سپریم ایگزیکٹو کمیٹی نے اردنی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی سیاحوں کو سکیورٹی فراہم کرنے والے پولیس آفیسر کی پراسرار موت کی شفاف تحقیقات کروائی جائیں اور ان کی موت کا اصل سبب معلوم کیا جائے۔
کمیٹی نے اتوار کے روز جاری اپنے بیان میں کہا کہ مرحوم ابراھیم الجراح کی موت پر شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ انہیں خطے اردن کے دورے پر آنے والے صہیونیوں نے قتل کیا ہے۔ کمیٹی نے وزارت داخلہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی سیاحوں کی جانب سے اس طرح کے حملوں کے حالات میں انہیں سکیورٹی فراہم نہ کریں، کمیٹی نے کہا کہ اردن کے دورہ کرنے کے بظاہر شدید خواہش مند اسرائیلیوں کا مقصد سیاحت کے بجائے خفیہ اہداف کی تکمیل ہوتا ہے۔
دوسری جانب کمیٹی نے حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اسرائیلی جیلوں میں موجود اردنی قیدیوں، جنہوں نے بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے، کی مشکلات ختم کرنے کے لیے فوری مداخلت کی جائے۔ ان قیدیوں نے جیلوں میں غیر انسانی سلوک برتے جانے پر بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ اردنی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنے قیدیوں کی رہائی کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے۔
کمیٹی نے قوم اور تاجروں سے بھی اپیل کی کہ وہ اردن کے بازاروں میں بکنے والی اسرائیلی اشیاء کا بائیکاٹ کریں، کمیٹی کا کہنا تھا کہ ان اشیاء کو خریدنے والے فلسطینی اور اردنی قوم پر ڈھائے جانے والے مظالم میں حصہ بن کر اللہ کے غضب کو دعوت مت دیں اور اپنی غفلت ختم کرکے اعلی مقاصد کو مطمح نظر بنائیں۔
کمیٹی نے اسرائیلی جیلوں میں اردن کے قیدیوں پر مظالم ڈھانے والے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی حکومتی کوششوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین