تیرہ روز سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھنے کے باعث صہیونی حراست میں موجود فلسطینی رکن پارلیمان شیخ محمد جمال نتشہ کی حالات شدید خراب ہوتی جارہی ہے۔
رکن پارلیمان کے اہل خانہ نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ خطرناک بیماریوں میں مبتلا النتشہ کی بازیابی کے لیے کردار ادا کریں۔
رکن پارلیمان کی بیوی نے پارلیمانی تبدیلی و اصلاح بلاک کے ذرائع سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کہا کہ نفحہ جیل سے موصولہ اطلاعات کے مطابق جمال نتشہ کی حالت انتہائی نازک ہے۔ سر پر لگنے والی چوٹ کے سبب بھی ان کی صحت شدید خطرے میں ہے۔
نتشہ کی بیوی کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر کو اس وقت فوری علاج کی ضرورت ہے اوران کی زندگی بچانے کے لیے فوری مداخلت ناگزیر ہو چکی ہے۔ دوسری جانب تبدیلی و اصلاح بلاک کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ جمال النتشیہ کو کچھ ہوا تو اس کی ساری ذمہ داری بغیر کسی فرد جرم کے انہیں حراست میں رکھنے والی اسرائیلی حکومت کی ہوگی۔
اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے پارلیمانی بلاک ’’تبدیلی و اصلاح‘‘ نے زور دے کر کہا کہ شیخ جمال النتشہ کی بے مثال ثابت قدمی اسرائیلی جلادصفت حکومت کی تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی۔

