(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) ہفتےکے روز اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں شہید ہونے والی سترہ سالہ فلسطینی لڑکی کلزار عبدالحلیم العویوی کو سپرد خاک کردیا گیا۔ اس کی نماز جنازہ میں ہزاروں شہریوں نے شرکت کی۔
رپورٹ کے مطابق شہیدہ العویوی کا جسد خاکی الخلیل کےایک مقامی اسپتال سے اس کے گھر کی جانب روانہ کیا گیا تو اس موقع پربھی بڑی تعداد میں شہری جنازے کے ساتھ چل پڑے۔ بعد ازاں تجہیزو تکفین کے بعد اس کی نماز جنازہ الخلیل کے عین سارہ قصبے کی جامع مسجد الحسین کے گراؤنڈ میں ادا کی گئی۔جنازے میں شریک ہزاروں شہریوں نے شہیدہ کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔ اس موقع پر سخت جذباتی مناظر تھے۔ جنازے میں شریک شہریوں نے اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور فلسطینی مزاحمتی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ العویوی کی ظالمانہ شہادت کا بدلہ لیں۔
خیال رہے کہ ہفتے کی شام اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی لڑکی کلزار العویوی کو ایک فوجی چوکی کے قریب گولیاں مارکرشہید کردیا تھا۔ صہیونی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ لڑکی نے ایک فوجی اہلکار پر چاقو سے حملے کی کوشش کی تھی تاہم صہیونی فوج کے اس دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں کی جاسکی ہے۔