فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے بتایا ہے کہ اسرائیلی عقوبت خانےمیں زیرحراست فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد کے ایک اہم رہ نما خضر عدنان پر صہیونی تفتیش کاروں نے وحشیانہ تشدد کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
اسیر عدنان گذشتہ دو ہفتوں سے صہیونی مظالم کےخلاف بھوک ہڑتال پر ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم کے مندوب احمد البیتاوی نے بتایا کہ بھوک ہڑتال کے باوجود فلسطینی اسیر رہ نما پر وحشیانہ تشدد کیا جا رہا ہے۔ جسمانی اور نفسیاتی تشدد کے لیے صہیونی تفتیش کار مختلف نوعیت کے حربے استعمال کرتے ہیں۔ دوران تشدد اسیر کی داڑھی نوچی گئی ہے اور اس کو سر کے بالوں سے پکڑ کو گھسیٹااور مارا پیٹا گیا ہے۔
اس کے علاوہ اسے دوران حراست بجلی کے جھٹکے بھی دیے گئے ہیں۔ کئی مرتبہ جسمانی تشدد کے دوران کئی کئی گھنٹوں تک اسے بیڑیوں میں جکڑ کر الٹا لٹکایا جاتا ہے۔ یہ تمام تکلیف دہ طریقے ایک ایسے وقت میں استعمال کیے جاتے رہے ہیں جب اسیر بھوک ہڑتال پر ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے اسلامی جہاد کے رہ نما پر وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے واقعے کا سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔