اسرائیل نے اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے ساتھ طے تبادلہ اسیران کے طے کردہ معاہدے کے مطابق مزید ساڑھے پانچ سو فلسطینیوں کو جیلوں سے رہا کر دیا ہے۔ صہیونی جیلوں سے رہائی پانے والے خوش نصیب اتوار کی شام غزہ کی پٹی، مغربی کنارے، مقبوضہ بیت المقدس اور دیگر شہروں میں پہنچے۔ جہاں لاکھوں افراد نے ان کا استقبال کیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق دوسرے مرحلے کے تحت رہا ہونے والے 550 شہریوں میں سے 41 غزہ کی پٹی،507 مقبوضہ مغربی کنارے دو اردن اور دو کا تعلق مقبوضہ بیت المقدس سے ہے۔ ان میں سات اسیر خواتین بھی شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے اکتالیس سابق اسیران اتوار کی شام کرم ابوسالم گذرگاہ کے ذریعے شہر میں داخل ہوئے جہاں فلسطینی وزراء، اراکین قانون ساز کونسل اور ہزاروں کی تعداد میں عام شہری جمع تھے۔ اس موقع پر سابق اسیران کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔ رہائی پانے والوں کو ان کے پیاروں اور دوستوں نے ہار پہنائے اور جلوسوں کی شکل میں ان کے گھروں میں لایا گیا۔
ادھر رام اللہ پہنچنے والے فلسطینی شہریوں کے استقبال کے لیے ایک بڑے جلسےکا اہتمام کیا گیا تھا، جس میں کئی اراکین قانون ساز کونسل سمیت اعلیٰ حکومتی شخصیات بھی موجود تھیں۔ خیال رہے کہ صہیونی فوجیوں نے اتوار کے روز ساڑھے پانچ سو اسیران کی رہائی کو ایک ساتھ یقینی بنانے کے بجائے انہیں دو ود گھنٹے کے وفقے سے رہا کیا جاتا رہا تاکہ فلسطینیوں کو اجتماعی مسرت کے اظہار کا موقع فراہم نہ کیا جا سکے۔