فلسطین میں انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جیلروں نے”مجدو” جیل میں زیرحراست فلسطینی مریض قیدی پرقاتلانہ حملہ کیا ہے جس کے بعد وہ مسلسل بے حوشی کی حالت میں ہیں۔
انہیں مجد جیل سے "عوفر” منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔
فلسطینی اسیران کی بہبود اور ان کے حقوق کے لیے سرگرم "کلب برائے اسیران” کے وکیل نے بتایا کہ اسرائیل جیلروں نے بدھ کے روزچالیس سالہ اسیر محمد حسین عطیہ رمیلہ کو اس کے جیل کے کمرے میں گھس کرنہایت وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ وحشیانہ تشدد کے بعد حالت غیر ہونے کے بعد اسیر کو ایک دوسری جیل "عوفر” میں لے جایا گیا ہے جہاں اسے کسی قسم کی طبی امداد بھی فراہم نہیں کی گئی۔
انسانی حقوق کے کارکن نے بتایا کہ بدھ کو قابض فوج کی بڑی تعداد نے مجد جیل پرچھاپہ مارا اور تمام اسیران کو زدوکوب کیا گیا۔ خاص طورپر بھوک ہڑتال میں شریک اسیران کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ان میں چالیس سالہ محمد حسین عطیہ بھی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ محمد حسین عطیہ کو گذشتہ برس سات اکتوبرکو جنین شہر سے حراست میں لیا گیا تھا۔ اسرائیلی پولیس اور فوج کی ہدایت پرانہیں چھ ماہ کے لیے بغیر کوئی مقدمہ چلائے جیل میں رکھنے کا حکم دیا گیا۔ چھ ماہ گذرنے کےبعد انہیں مزید چھ ماہ کے لیے انتظامی حراست میں رکھنے کا ظالمانہ فیصلہ کیا گیا۔ اس پراسیر نے احتجاجا بھوک ہڑتال شروع کردی۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین

