فلسطین کے ساحلی شہرغزہ کی پٹی کی فضاء میں اسرائیلی جاسوس طیاروں نے بڑے پیمانے پر پروازیں شروع کی ہیں اور صہیونی جاسوس طیارے دن رات غزہ کی فضاؤں میں مسلسل گردش کر رہے ہیں۔
اسرائیلی جاسوس طیاروں کی پروازوں میں تیزی ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب فلسطینی مزاحمتی تنظیم "حماس” اور اسرائیل کےمابین قیدیوں کے تبادلے ایک معاہدہ طے پایا ہے۔ معاہدے کے تحت حماس غزہ میں مجاہدین کی تحویل میں پانچ سال سے جنگی قیدی بنائے گئے فوجی گیلاد شالیت کو رہا کرے گی۔ اسرائیل اس کے بدلے میں ایک ہزارستائیس فلسطینی اسیران کو رہا کرے گا۔
اسرائیل کےجاسوس طیاروں کی غزہ کی پٹی میں پروازیں کوئی نئی بات نہیں۔ ان جاسوس طیاروں کےذریعے اسرائیلی انٹیلی جنس ادارے مغوی فوجی گیلاد شالیت کے ٹھکانے کا سراغ لگانے کے لیے ماضی میں بھی غزہ کی فضاؤں میں گردش کرتے رہے ہیں۔
عرب خبررساں ایجنسی”قدس پریس” کی رپورٹ کے مطابق بغیر پائلٹ کے اسرائیلی جاسوس طیاروں نے جمعرات سے مسلسل پروازیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ یہ پروازیں جمعہ کے روز بھی جاری رہیں۔
مبصرین کےخیال میں اسرائیلی جاسوس طیاروں کےذریعے کی جانے والی جاسوسی کا مقصد مغوی فوجی کےٹھکانے کا سراغ لگانا ہے۔ ان دنوں پروازوں میں شدت کے ذریعے یہ نوٹ کرنا ہے کہ آیا غزہ کے کن کن علاقوں میں نقل وحرکت زیادہ دیکھی جا رہی ہے۔