اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف جارحیت جاری رکھتے ہوئے جنین کے مشرقی علاقوں بیر الباشا اور قباطیہ میں ’’تبادلہ اسیران‘‘ معاہدے میں رہا چار فلسطینیوں کے گھر گرا دیے۔ دوسری جانب نابلس سے پانچ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ضلع جنین کے مقامی ذرائع نے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو بتایا کہ اٹھارہ اکتوبر کو حماس اور اسرائیل کے مابین تبادلہ اسیران معاہدے میں ایک اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کے بدلے 477 فلسطینی اسیران کی رہائی کے بعد سے اسرائیلی فورسز رہا ہونے والے ان چار اسیران کو دوبارہ گرفتار کرنے کی دھمکیاں دے رہی تھیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے گھروں کی مکمل تلاشی لی اور اس دوران بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔
قابض اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے قباطیہ کے علاقے میں ستاون سالہ عبد الرحمن کمیل کے گھر کو مکمل طور پر منہدم کر دیا۔ اسرائیلی اہلکاروں نے کسی بھی مزاحمتی کارروائی کی صورت میں گھروں کو دوبارہ گرانے کی دھمکی بھی دی۔
عینی شاہدین کے مطابق اسی علاقے کے بیالیس سالہ وھیب ابوالرب کو گھر سے نکال کر کئی گھنٹوں سوال و جواب کیے گئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق منگل کے روز علی الصباح معمر غوادرہ کو بھی گھر سے نکال کر تفتیش کی ہے۔ غوادرہ نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے انہیں تفتیش کے لیے اپنے ہیڈ کوارٹر پر مدعو کیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے جنوبی ضلع نابلس کے گاؤں اوصرین سے پانچ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتار کیے گئے لوگوں میں اوصرین گاؤں کی دیہی کونسل کے سربراہ بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کی بڑی تعداد علاقے میں گشت کرتی رہی۔ رات اڑھائی بجے علاقے میں گھروں پر چھاپہ مار کارروائی کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی کریک ڈاؤن میں دیہی کونسل کے سربراہ 39 سالہ ماھر فوزی سعید عدیلی کے علاوہ سولہ سالہ ضیاء عمر عزت، ان کے بھائی پندرہ سالہ فضل، بیس سالہ عزام رسمی اور سترہ سالہ محمد رسلان ربحی شامل ہیں۔