اسرائیلی اپوزیشن لیڈر اور سابق خاتون وزیر خارجہ زیپی لیونی نے اردن کے دارالحکومت عمان میں فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں اسرائیلی اپوزیشن لیڈر نے صدر عباس پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ امن بات چیت کا سلسلہ ایک مرتبہ پھر بحال کریں۔
اسرائیلی ریڈیو کے مطابق عمان میں صدر عباس کے ساتھ ملاقات میں مسز لیونی نے کہا: "اسرائیل اور فلسطینیوں کو مذاکرات کا راستہ ترک کیے کئی ماہ ہو چکےہیں جبکہ ہم سمجھتے ہیں کہ تمام تنازعات کا واحد حل صرف بات چیت اور مذاکرات کی میں ہے تو اس کے باوجود دونوں فریق بات چیت کی جانب کیوں نہیں آتے”۔
صہیونی خاتون عہدیدار کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی جانب سے آزاد ریاست کے لیے اقوام متحدہ سمیت کسی بھی فورم پر کوئی بھی یکطرفہ اقدام قابل قبول نہیں۔ فلسطینی صدر کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کےساتھ خفیہ امن مذاکرات کا عمل بحال کریں۔
اسرائیلی اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت "قدیما” کی چیئرپرسن نے مزید کہا کہ "امن عمل میں جمود اسرائیل کے مفاد میں ہے اور نہ ہی فلسطینیوں کے مفاد میں ہے۔ خطے میں جاری تبدیلی کی کوششوں کے جلو میں فلسطینی اور اسرائیلی قیادت کو بھی ایک دوسرے کے ساتھ قربت پیدا کر کے تنازعات کے حل کا کوئی راستہ نکال لینا چاہیے۔”
زیپی لیونی کے بہ قول فلسطینی انتظامیہ ۔ اسرائیل امن مذاکرات کے تعطل کا فائدہ امن دشمن قوتیں اٹھائیں گی اور دونوں فریق اپنی منزل سے بہت دور چلے جائیں گے۔ موجودہ حالات امن عمل کی بحالی کا سنہری موقع ہے۔ میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو سے بھی کہوں گی کی وہ تعطل کے شکار امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔