اسرائیلی حکام نے مغربی کنارے سے فلسطینیوں کو زبردستی بےدخل کرنے کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ اریحا شہر میں ایک ایسے ہی منصوبے پر عمل پیرا اسرائیلی فوج نے دیوک التحتا کے علاقے میں چار گھر منہدم کر دیے۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی انتظامیہ کے بلڈوزروں کی حالیہ کارروائی اٹھارہ فلسطینی خاندانوں کو بے گھر کرنے کے منصوبے پر عمل کا آغاز ہے۔
ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی بڑی تعداد نے بلڈوزروں اور انہدامی مشینری کے ہمراہ اچانک ’’دیوک التحتا‘‘ پر دھاو بولا اور گھروں کو گرانا شروع کر دیا، اس دوران کسی فلسطینی کو قریب نہ آنے دیا گیا، اسرائیلی انتظامیہ اس سے قبل اٹھارہ فلسطینی خاندانوں کو غیر قانونی تعمیرات کی بنا پر اپنے گھروں کو گرانے کے نوٹسز جاری کر چکی ہے۔
بہ قول ذرائع مذکورہ اٹھارہ گھر اس زمین پر تعمیر کیے گئے تھے جس کو یہودی آباد کاروں نے فلسطینیوں کے چھین کر وہاں پر اپنے گھر تعمیر کیےتھے، تاہم اوسلو معاہدے کے تحت ان یہودی آباد کاروں کو یہ اراضی چھوڑنا پڑی تھیں جس کے بعد دوبارہ فلسطینی خاندانوں نے یہاں اپنے گھر تعمیر کرلیے تھے۔ تاہم گزشتہ دنوں اچانک اسرائیلی انتظامیہ نے ان گھروں کے مالکان کو اپنی تعمیرات منہدم کرنے کے نوٹس جاری کر دیے تھے۔
واضح رہے کہ گرائے گئے فلسطینی گھر کئی سال قبل تعمیر کیے گئے تھے، اسرائیلی فورسز نے بزور اسلحہ محمد عبد اللہ الشیخ علی، علی الظلام، عمادفاخوری اور مصباح علی کو گھروں سے نکالا اور ان کے گھروں پر بلڈوزر چلوا دیے۔