اردن کے ڈائریکٹر سیکیورٹی جرنل فیلڈ مارشل جنرل محمد حسین ھزاع المجالی نے مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کا غیراعلانیہ دورہ کیا ہے جس فلسطینیوں کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق اردنی سیکیورٹی عہدیدار کے دورے کے دوران اسرائیلی فوج اورپولیس کی بڑی تعداد ان کی حفاظت پر مامور کی گئی تھی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق اسرائیلی ویزے پر مقبوضہ بیت المقدس کا دورہ کرنے پرفلسطینی عوام میں اردنی سیکیورٹی جنرل کےخلاف شدید اشتعال پایا جاتا ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پیرکے روز جب اردنی سیکیورٹی جنرل مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے تو اس وقت اسرائیلی پولیس اور فوج نے انہیں اپنے حصار میں لے رکھا تھا۔ جنرل المجالی نے مسجد اقصیٰ میں کچھ دیرکے لیے قیام کیا۔ اس دوران اسرائیلی ناپاک فوجی اور پولیس اہلکار بھی مسجد اقصیٰ میں موجود رہے اور قبلہ اول کی بے حرمتی کے مرتکب ہوتے رہے۔ اس پر فلسطینیوں کا اشتعال مزید بڑھ گیا تھا۔
خیال رہے کہ اردنی سیکیورٹی جنرل کے ڈائریکٹر نے مقبوضہ بیت المقدس کا ایک ایسے وقت میں دورہ کیا ہے جب حال ہی میں اردن کےایک شہزادے اور مصرکے مفتی اعظم شیخ علی جمعہ کے دورے کا تنازع حل نہیں ہوسکا ہے۔ مصری عوام، علماء اور پارلیمنٹ نے شیخ علی جمعہ کے اسرائیلی ویزے پربیت المقدس کے دورے کی مذمت کی ہے اور ان سے عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ ممتاز عالم دین علامہ یوسف القرضاوی نے اسرائیلی ویزے کے تحت بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کا دورہ حرام قرار دیا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین

