وزیراعظم اسماعیل ھنیہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم نے اردن اور اس کی قیادت کو نقصان پہنچا کر مسئلہ فلسطین کا کوئی حل قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔ انہوں نےاردن اور اس کے سربراہان کی جانب سے فلسطینی قوم کی مدد کی کوششوں کو بھی سراہا۔
وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے نے غزہ میں احمد العمیان امین کی سربراہی میں اردنی ھاشمی خیراتی ادارے، اردنی مسلح افواج اور اردنی فیلڈ ہسپتال کے عملے کے وفود کا استقبال کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ فلسطینی قوم کے لیے ان پروجیکٹس پر عمل کرنا ممکن نہیں جن کے سبب اردن اور اس کی قیادت کو نقصان پہنچتا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی آباد کاری یا متبادل وطن کے کسی ایسے منصوبے یا حل کو قبول نہیں کیا جائے گا جس سے اردن اور اس کے رہنماؤں کی ساکھ کو نقصان پہنچتا ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی ھنگامی نوعیت کے تعلقات استوار کرنے کی بات نہیں کر رہے بلکہ اردن گہرے سیاسی اور سفارتی تعلقات کی بات کر رہے ہیں۔ اردن نے لاکھوں فلسطینی مہاجرین کو قبول کیا ہے۔ اسی طرح اردنی قوم نے ’’الکرامہ‘‘ معرکے میں فلسطینیوں کے ساتھ اپنا خون بھی پیش کیا ہے۔ اسی طرح ہر عالمی فورم پر اردن نے ہمیشہ فلسطین کا ساتھ دیا۔
اسماعیل ھنیہ نے اردن کی جانب سے فلسطینی قوم کا ساتھ دینے کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اردن کے فیلڈ ہسپتال کی موجودگی بھی دونوں ممالک کے بہترین تعلقات کا مظہر ہے۔ صہیونی دشمن کے حملوں کے بعد اردن ہسپتال کا عملہ اپنے زخمی بھائیوں کو علاج کی سہولتیں مہیا کرنے کے لیے موجود ہوتا ہے۔
اسی طرح اردنی فرماں روا کی جانب سے 1500 یتیم بچوں کی کفالت دونوں قوموں کے مابین تاریخی انسانی روابط کی نشاندہی کر رہا ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم ھنیہ نے القدس کے خلاف ہونے والی اسرائیلی جارحیتوں میں تیزی سے بھی خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اہالیان القدس کے مطابق اس مقدس شہر کو الگ تھلگ کرنے کا اسرائیلی منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں پہنچ چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ ہم سمجھتے ہیں کہ القدس اب تک اردنی اسلامی وقف کی ولایت میں ہی ہے، چنانچہ ہم امید کرتے ہیں کہ اردن ہمیشہ کی طرح اب بھی القدس کے خلاف اسرائیلی جارحیتوں کے آگے بند باندھنے کے اقدامات کرے گا۔
انہوں نے اردن اور حماس کے مابین بڑھتے تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ مستقبل میں اردن اور مسئلہ فلسطین کے حل میں دلچسپی رکھنے والے تمام ممالک سے تعلقات کو بہتر بنایا جائے گا۔