مقبوضہ بیت المقدس(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)اسرائیل کے عسکری تجزیہ نگار امیر ارون نے انکشا کیا ہے کہ آنجہانی صہیونی وزیراعظم ارئیل شیرون نے صہیونی ریاست کے بانی ڈیوڈ بن گوریون کے سامنے وسط اکتوبر 1953ء کو رام اللہ میں قبیہ کے مقام پر ایک ہی رات میں 69 فلسطینیوں کی شہادت کا اعتراف کرنے کے ساتھ ساتھ اس پر فخر اور تکبر کا اظہار کیا تھا۔
اسرائیل کے عبرانی ویب سائیٹ ‘واللا’ کے مطابق صہیونی عسکری تجزیہ نگار نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ شیرون نے ‘یونٹ 101’ کے اہلکاروں سے خطاب میں کہا گیا تھا کہ سنہ انہوں نے اسرائیلی ریاست کے بانی ڈیوڈ بن گوریون سے ہونے والی ایک ملاقات میں کہا تھا کہ انہیں 1953ء میں رام اللہ کو رام اللہ میں 69 فلسطینیوں جن میں بیشتر خواتین اور بچے تھے کو شہید کرنے کا فخریہ انداز میں تذکرہ کیا تھا۔
ارئیل شیرون کا کہنا تھا کہ ہم قبیہ گائوں میں داخل ہوئے۔ گائوں کو نیست ونابود کرنا ہمارا مقصد تھا۔ ہمارے پاس افراد کم تھے۔ کچھ رضاکار پکڑ اور 20 فراد پر مشتمل مسلح جتھے کوگائوں کے مختلف مقامات پر متعین کیا۔ انہیں 600 کلو گرام بارود مہیا کیا گیا۔ اس کے بعد میری اور ڈیوڈ کی قیادت میں گائوں پر یلغار کر دی۔
ارئیل شیرون نے کہا تھا کہ ہم نے قبیہ گائوں میں توقع سے زیادہ فلسطینیوں کو قتل کیا۔
ہم نے قبیہ گائوں میں 56 مکانات، ایک مسجد اور دو اسکولوں کو دھماکوں سے اڑا دیا۔ یہ ساری کارروائی راتوں رات کی گئی اور فوج پر اس کا الزام نہیں آنے دیا گیا بلکہ ایک یہودی گروپ کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔
اخبار ‘یدیعوت احرونوت’ کے مطابق ارئیل شیرون نے 39 سال کے بعد بن گوریون سے ایک ملاقات میں فلسطینیوں کے وحشیانہ اور اجتماعی قتل عام کا فخریہ انداز میں اظہار کیا تھا۔