(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امارات اور اسرائیل کے درمیان پہلی کمرشل پرواز کے ذریعے امریکی صدر کے داماد اور ان کے خصوصی مشیر جیرڈ کشنر اور مشرق وسطیٰ کے لیے صدر ٹرمپ کے مشیر بھی ابو ظہبی پہنچے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان باقاعدہ فضائی سروس کا آغاز کل سوموار سے ہوا جس کی پہلی فلائٹ اسرائیل کی قومی ایئرلائن العال کی ایک پرواز کے تل ابیب سے ابوظہبی کے سفر سے ہوا ہے۔
امارات اور اسرائیل کے درمیان پہلی کمرشل پرواز کے ذریعے امریکہ اور اسرائیل کی اہم شخصیات امارات پہنچی ہیں۔
اس موقع پر اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر مائی بن شبات نے خوشی اور فخر کا اظہار کرتےہوئےکہا کہ امارات نے اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کرکے جرات مندانہ قدم اٹھایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ دوسرے ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ اسی طرح کے امن معاہدے کریںگے۔
اسرائیلی عہدیدار نے ایران کی طرف سے درپیش خطرات اور ان کے تدارک کی ضرورت پر بات کی اور کہا کہ اسرائیل کو اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایران کی مہم جوئی اور پیش قدمی کو روکنا ہوگا۔
مزیداس موقع پر جیرڈ کشنر نے ابو ظہبی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی عوام کے لیے امن اہم ترین ضرورت بن چکا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ امارات کی طرف دوسرے عرب ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کریں گے اور اسی طرح تل ابیب اور ان کے درمیان بھی فضائی سروس کے ساتھ ساتھ دیگر تعلقات بھی مضبوط ہوں گے۔
خیال رہے کہ امریکا کی مساعی سے 13 اگست کو متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان باقاعدہ فضائی سروس کا آغاز کیا گیا ہے۔