واضح رہے کہ فلسطین میں 15 مئی کو’یوم نکبہ‘ اسرائیل کے قیام اور لاکھوں فلسطینیوں کو جبراً ملک بدر کرنے اور ہزاروں کو شہید کرنے کی یاد میں ایک ہولناک دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’یوم نکبہ‘ کے حوالے سے تقریبات اور جلسے جلوس نہ صرف سنہ 1948ء کے دوران اسرائیل کے قبضے میں چلے جانے والے شہروں میں منعقد کیے جائیں گے بلکہ مقبوضہ مغربی کنارے، بیت المقدس اور غزہ کی پٹی میں بھی یوم نکبہ تاریخی قومی جذبے اور اس عزم کے ساتھ منایا جائے گا کہ فلسطینی قوم دشمن کے غاصبانہ تسلط کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔
اس حوالے سے سنہ 1948ء کے علاقوں میں قائم سماجی کمیٹیوں کے اتحاد ’’عوامی سوسائٹی‘‘ کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی شہروں میں 50 ہزار افراد کا ایک جلوس نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ جلوس ایک بڑی ریلی کی شکل میں اسرائیلی چیک پوسٹوں کی طرف مارچ کرے گا۔
عوامی کمیٹیز کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یوم نکبہ کے موقع پر جگہ جگہ احتجاجی مظاہرے اور جلسے جلوس منعقد کیے جائیں گے۔ اس دوران ایک بڑی ریلی اندرون فلسطین میں نکالی جائے گی۔ اس کے علاوہ بیت المقدس، غرب اردن کے شہروں رام اللہ، الخلیل نابلس اور بیت لحم میں بھی چھوٹے بڑے جلوس نکالے جائیں گے جن میں شریک فلسطینی یہودی چیک پوسٹوں کی طرف مارچ کریں گے۔
یاد رہے کہ وسط مئی سنہ 1948ء کے دوران انتہا پسند یہودی جرائم پیشہ دہشت گردوں نے طاقت کے بل بوتے پر 8 لاکھ فلسطینیوں کو ان کے ملک سے نکال دیا تھا۔ فلسطین سے بے دخل کیے گئے پانچ ملین فلسطینی آج بھی غرب اردن، غزہ، بیت المقدس اور بیرون فلسطین پناہ گزین کیمپوں میں زندگی گذار رہے ہیں۔