فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد منگل کو علی الصباح مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے کے باہرجمع ہوئے۔ اسرائیلی پولیس اور فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں آنے والے یہودیوں کی قیادت یہودا گلیک کررہے تھے۔ بعد ازاں انہیں مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ میں داخل کیا گیا۔ یہودی آباد کار دیر تک قبلہ اوّل میں گھومتےرہے اور مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں تلمودی تعلیمات کے مطابق اشتعال انگیز حرکات کاارتکاب کیا۔
اس موقع پر مسجد اقصیٰ میں موجود فلسطینی طلباء اور دوسرے شہریوں نے یہودیوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ فلسطینی طلباء اور خواتین کو قبلہ اوّل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا جس کے بعد انہوں نے مسجد کے داخلی دروازوں کے سامنے بیٹھ کر تلاوت قرآن کریم شروع کردی۔