فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی حکومت نے واضح کیا ہے کہ جب تک حماس اور فتح کے درمیان مفاہمت پر اتفاق نہیں ہو جاتا اور متفق علیہ نکات پرعمل درآمد نہیں کر لیا جاتا پارلیمانی انتخابات نہیں کرائے جا سکتے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ حکومت کےترجمان طاہر النونو نےایک نیوز کانفرنس میں فتح کے مرکزی رہ نما صائب عریقات کی اس تجویز کو مسترد کر دیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ جنوری 2012ء میں پارلیمانی انتخابات کی تیاری کر رہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ حماس اور فتح کے درمیان مفاہمت کے لیے جو فارمولہ طے کیا گیا ہے اس میں بھی یہ واضح کیا گیا ہے کہ جب تک سیاسی جماعتوں کے درمیان مفاہمت نہیں ہو جاتی تب تک پارلیمانی انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا جائے گا۔ مفاہمت کے بعد پہلے قومی حکومت کی تشکیل عمل میں لائی جائے گی جس کے بعد قومی حکومت پارلیمانی انتخابات کا اعلان کرے گی۔
ایک سوال کےجواب میں طاہر النونو نے کہا کہ حماس پارلیمانی انتخابات کرانے کی مخالف نہیں فتحآج مفاہمتی نکات پرعمل درآمد کرے تو اس کے بعد متفقہ طور پر پارلیمانی انتخابات کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔
قبل ازیں فرانسیسی خبررساں ایجنسی "اے ایف پی” سے بات کرتے ہوئے فتح کے رہ نمااور صائب عریقات نے کہا تھا کہ ان کی جماعت نے حماس کے سامنے یہ تجویز رکھی ہے کہ وہ آئندہ سال جنوری میں پارلیمانی انتخابات کرانے کا اعلان کرنا چاہتے ہیں تاہم حماس کی جانب سے اس کا کوئی مثبت جواب سامنے نہیں آیا۔
فلسطینی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ حماس ایک سے زیادہ مرتبہ فتح کی قیادت پر واضح کر چکی ہےکہ جب تک مفاہمت پرعمل درآمد نہیں کر لیا جاتا اس وقت تک پارلیمانی انتخابات کا اعلان بے سود ہے۔