(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام میں کردوں کی حمایت سے دستبرداری کا اعلان کرکے مشرقی وسطیٰ میں بالا دستی کے اسرائیلی فوج کے خطرناک فوجی منصوبے کومٹی میں ملادیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام میں کردوں کی حمایت سے دست برداری کا اعلان کرکے اسرائیلی فوج کے طویل المیعاد منصوبے پرپانی پھیر دیا۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل ’12’نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے مشرقی وسطیٰ میں اپنی بالادستی کیلئے اسرائیلی آرمی چیف اویو کوحاوی کی نگرانی میں ایک کثیر المیعاد منصوبہ شروع کیا تھا جس کے تحت امریکا شام میں کرد ملیشیا کی حمایت اور ہر ممکن امداد کرے گا ۔
امریکا اور اسرائیل کی جانب سے کرد ملیشیا کی امداد کا مقصد شام کی خانہ جنگی میں اضافہ اور کردستان جس کی سرحدیں ایران ،عراق ،ترکی اور شام سے ملتی ہیں کو غیر مستحکم کرنا تھا جبکہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے شام میں کرد آبادی کی حمایت سے دست برداری کا اعلان کرکے اسرائیل کے خطرناک منصوبے کو تباہ کردیا ہے ۔
اسرائیلی فوج کے ایک سینیر عہدیدار کا کہنا تھا کہ کہ یہ ایک انتہائی سنجیدہ اقدام ہے۔ امریکی صدرنے اسرائیلی فوج کی قیادت کو اپنے منصوبے کو تبدیل کرنے پرمجبور کردیا۔ اسرائیل کا کثیر سالہ منصوبہ 2016ء میں تیار کیا گیا تھا جسے 2020ء تک برقرار رہنا تھا۔ حالات کو دیکھتے ہوئے اس منصوبے میں توسیع کی جانا تھی۔
اس سے قبل اسرائیلی میڈیا نے امریکی صدر پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں احمق شخص قرار دیا تھا ۔