عبرانی اخبار نےا مریکی روزنامہ ’’نیویارک ٹائمز‘‘ میں شائع ایک رپورٹ کا حوالہ دیا ہے جس میں امریکی حکام کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ اگر اسرائیلی وزیراعظم نے فلسطینی اتھارٹٰ کے ساتھ امن بات چیت کاعمل آگے بڑھانےمیں پس وپیش سے کام لیا تو دو ریاستی حل سے دستبردار ہوگئے تو اس صورت میں واشنگٹن سلامتی کونسل میں سنہ 1967 ء کی حدود میں فلسطینی ریاست کے قیام سے متعلق پیش کی گئی قرارداد کی حمایت کرے گا۔
اخبار نے امریکا اور اسرائیل کےدرمیان حالیہ عرصے میں پیدا ہونے والی کشیدگی پر بھی روشنی ڈالی ہے اور کہا ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے درمیان کشیدگی کے بعد امریکی وزیرخارجہ جان کیری کے بھی اسرائیلی حکام کے ساتھ تعلقات بگڑ گئے ہیں۔ دونوں طرف پیدا ہونے والی کشیدگی سے امریکا، اسرائیل سیاسی اورسیکیورٹی شعبوں میں تعاون بھی متاثر ہوسکتا ہے۔
خیال رہےکہ امریکی اخبار’’نیویارک ٹائمز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اگر فلسطینی ریاست کے حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کوئی پیش رفت نہ کی تو امریکا سلامتی کونسل میں فلسطینیوں کی جانب سے پیش کی گئی کسی بھی قرارداد کی حمایت کرسکتا ہےْ
خیال رہےکہ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا تھا کہ اگر وہ انتخابات میں دوبارہ جیت گئے تو فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ روکنے کی کوشش کریں گے۔ فلسطین میں یہودی آباد کاری جاری رکھیں گے اور بیت المقدس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ان کے اس متنازعہ بیان پرامریکا کی جانب سے بھی سخت تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین