رام اللہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) نامزد فلسطینی وزیراعظم محمد اشتيہ کے زیرِ قیادت نئی حکومت کی آئندہ چند روز میں تشکیل پائے گی۔فلسطینی صدر محمود عباس نے 10 مارچ کو محمد اشتیہ کو رامی حمداللہ کی جگہ وزیراعظم نامزد کرکے نئی حکومت بنانے کی دعوت دی تھی اور وہ 14 اپریل تک اپنی کابینہ کا اعلان کریں گے۔یہ توقع کی جارہی ہے کہ ان کی کابینہ میں حماس کا کوئی رکن یا حامی شامل نہیں ہوگا۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ایک فلسطینی عہدے دار نے بتایا کہ فتح کی قیادت میں مجوزہ نئی کابینہ میں پانچ چھوٹے دھڑے شامل ہوں گے۔تاہم پاپولر محاذ برائے آزادی ِفلسطین سمیت دوسرے گروپوں نے نئی حکومت میں شامل ہونے سے انکار کردیا ہے۔
نائب صدر محمود الاوّل نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا ہے کہ آج سوموار کو نامزد وزیراعظم محمد اشتیہ صدر محمود عباس سے ملاقات کرنے والے ہیں اور وہ کابینہ میں شامل کیے جانے والے وزراء کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔انھوں نے بتایا کہ کس دھڑے کو کون سی وزارت دی جائے گی ،اس کے بارے میں اتفاق رائے ہوچکا ہے۔
محمد اشتيہ فلسطینی صدر کی جماعت فتح کی مرکزی کمیٹی کے رکن ہیں اور وہ ماضی میں مختلف حکومتوں میں وزیر رہ چکے ہیں۔وہ فلسطینی اتھارٹی کی اسرائیل سے مذاکرات کرنے والی ٹیم کا بھی حصہ رہے ہیں ۔ وہ 1958ء میں پیدا ہوئے تھے اور وہ صدر محمود عباس کے قریبی مصاحبین میں شمار ہوتے ہیں جبکہ ان کے پیش رو رامی حمد اللہ سیاسی طور پر آزاد تھے۔
واضح رہے کہ غزہ کی حکمراں حماس نے محمد اشتیہ کے زیر قیادت نئی حکومت کی تشکیل پر تنقید کی ہے اور اس نے فتح پر اقتدار پر قابض ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔بعض تجزیہ کاروں کے مطابق محمود عباس نے انھیں فتح کی حریف جماعت حماس کو مزید تنہائی کا شکار کرنے کے لیے نامزد کیا ہے۔
فلسطین کی مستعفی ہونے والی کابینہ فتح اور حماس کے درمیان مصر کی ثالثی میں قومی اتحاد کی حکومت کے قیام کے لیے معاہدے کے بعد تشکیل پائی تھی اور اس کو حماس کی حمایت حاصل تھی ۔تب دونوں جماعتوں میں مفاہمت کا ماحول تھا ۔لیکن اب ایک مرتبہ پھر غربِ اردن میں حکمراں فتح اور غزہ کی حکمراں حماس کے درمیان شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔اس لیے یہ توقع کی جارہی ہے کہ نئی کابینہ میں فتح ہی کو بالادستی ہوگی ۔