(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض فوج نے نوجوان پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ نابلس کے جنوب میں حوارہ چوکی سے گزر رہا تھا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں غرب اردن کےشہر نابلس کے جنوب میںفائرنگ کا واقعہ غربِ اُردن میں واقع شہر نابلس کے قریب صہیونی فوج کی قائم کی گئی حوارہ چوکی کے قریب سے گزرنے والے 29سالہ فلسطینی نوجوان بلال عدنان رواجبہ کو شدید فائرنگ کر کے شہید کر دیا ۔
صہیونی فوج کے دعوے کے مطابق رواجبہ نےاسرائیلی فوجیوں کی جانب فوجیوں پر چوکی کے قریب فائرنگ کرنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں نوجوان پرفائرنگ کی گئی۔
اس کے ساتھ ہی عینی شاہدین کے بیانات بھی سامنےآئے ہیں جن کے مطابق قابض فوج نےنوجوان کی گاڑی پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ اپنے روزانہ کی بنیاد پر اپنےکام کی جگہ پر جانے کے لیے چوکی سے گزرہا تھاکہ صہیونی فوجیوں نے اسےاپنی دہشت گردی کا نشانہ بنا دیااور شہید ہونے والے نوجوان کو گولیاں مارنے کے بعدصہیونی فوج نے ایمبولینس کے عملہ کو نوجوان کی گاڑی تک پہنچنے سے روکے رکھا جس کے نتیجے میں زیادہ مقدار میں خون بہ جانے کےباعث فلسطینی نوجوان بلال عدنان رواجبہ کی شہادت واقع ہوئی ساتھ ہیاسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی نوجوان کو شہید کرنے کے بعد اس کی لاش قبضے میں لے لی اور فلسطینی طبّی حکام کے حوالے نہیں کی ہے۔
مزید معلومات کے مطابق شہیدہونے والے نوجوان بلال عدنان رواجبہ طوباس میں فلسطینی دفاعی فورسز کے دفتر میں کپتان کے عہدے کے ساتھ قانونی مشیر کی حیثیت سےبھی کام کرتے تھے ۔
واضح رہے کہ فلسطین کی سیکورٹی سروس غربِ اُردن میں تشدد کے واقعات پر قابو پانے کے لیے اسرائیل کے ساتھ تعاون کرتی رہی ہے تاہم فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل کے غربِ اُردن کے علاقوں کو ہتھیانے کے ردعمل میں مئی2020 میں صہیونی فوج سے سیکورٹی تعاون ختم کردیا تھا۔