اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے رہنما ڈاکٹر صلاح بردویل نے کہا ہے کہ قومی مفاہمت کی خاطر کوئی عملی کوشش نہیں کی جارہی ہے۔
انہوں نے قدس پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مفاہمت کے لئے بامقصد مذاکرات صرف باتوں کی حد تک رہے ہیں اور یہ عمل فلسطینی عوام کے اتحاد کے لئے چاہت کا عکاس ہے.
بردویل نے اس صورتحال کا ذمہ دار فلسطینی اتھارٹی کی قابض صیہونی حکام کے ساتھ مذاکرات کی کوششوں کو قرار دیا۔
حماس رہنما نے کہا کہ فلسطینیوں کی آپس میں مفاہمت اور اسرائیلی حکام کے ساتھ مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے خاص طور پر کہ جس وقت اسرائیل فلسطینی عوام سے اپنے لئے جتنی ہوسکے رعایتیں کروانے کی کوشش کررہا ہو
ایک اور موضوع پر بات کرتے ہوئے بردویل نے کہا کہ مسجد اقصیٰ میں جانا جہاد اور مزاحمت کے مترادف ہے۔
حماس رہنما نے اپنی تنظیم کا موقف دہراتے ہوئے کہا کہ مزاحمت ہی حقوق کو واپس لینے کا ذریعہ ہے اور مزید کہا کہ فلسطینی عوام جدوجہد میں مصروف ہیں اور اپنے حقوق کو حاصل کرنے کے لئے جنگ جاری رکھیں گے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین