اسرائیلی جیلوں میں بنیادی انسانی حقوق سے محروم فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال کو دو ہفتےسے زیادہ کا عرصہ گذر چکا ہے۔ دوسری جانب اسیران کی مائیں بھی اپنے بیٹوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بھوک ہڑتال پر مجبور ہو گئی ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی جیل میں زیرحراست عسکری ونگ القسام بریگیڈ کےرکن زیدالکیلانی کی والدہ نے کہا ہے کہ ان کے ساتھ کئی دوسری خواتین بھی اپنے اسیر بیٹوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف بطور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
القسام بریگیڈ کے اسیر رکن کی والدہ نے کہا کہ وہ اس وقت تک بھوک ہڑتال جاری رکھے گی جب تک اس کے بیٹے کو عالمی قوانین کےمطابق جیل میں تمام بنیادی انسانی حقوق فراہم نہیں کردیے جاتے۔ خیال رہے کہ القسام بریگیڈ کے رکن اسیر کو صہیونی فوج نے عمرقید کی سزا سنا رکھی ہے۔
ادھرعوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے اسیر رہ نما سامر المحروم کی والدہ نے بھی اپنے اسیر بیٹے کے ساتھ اس کی بھوک ہڑتال میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ اسیر رہ نما کی والدہ کا کہنا ہے کہ وہ نہ صرف اپنے بیٹے کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بھوک ہڑتال کرے گی بلکہ اسیران کےحقوق کے لیے لگائے گئے یکجہتی کیمپوں میں شریک ہو کر دیگر شہریوں کے ساتھ اپنی آواز بھی انسانی حقوق کے کارکنوں تک پہنچائی گی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں زیرحراست فلسطینی قیدیوں کی ماؤں نے اپنے بیٹوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کے لیے ایک ایسے وقت میں بھوک ہڑتالیں شروع کی ہیں جب دوسری جانب فلسطینی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں نے ملک بھر میں احتجاجی جلسوں اور ریلیوں کا اعلان کیا ہے۔