مصرکی مختلف مذہبی سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی نمائندہ تنظیموں نے اسرائیل کی طرف سے مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے کا راستہ بند کرنے کو عالم اسلام کےخلاف اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔ سیاسی جماعتوں نے مصرکی مسلح افواج پر مشتمل کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ القدس اور قبلہ اول کو بچانے کے لیے طاقت کا استعمال کرے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق پیر کے روز قاہرہ میں سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے ہزاروں کارکنوں نے مراکشی دروازے کی بندش کےخلاف احتجاجی جلوس نکالا۔
احتجاجی مظاہرے میں ملک کی سب سے بڑی سیاسی مذہبی جماعت اخوان المسلمون، فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی، سلفی مسلک کی النور پارٹی، الوسط پارٹی، جمال عبدالناصر دھڑے کی سیاسی پارٹی سمیت کئی دیگرسیاسی اورسماجی تنظیموں کی قیادت نے شرکت کی۔ اس موقع پر مصری انقلاب کونسل کے سیکرٹری اور اخوان المسلمون کے رہ نما ڈاکٹرصفوت حجازی نے کہا کہ عالم اسلام کی خاموشی نے اسرائیلیوں کوزیادہ جری اور بہادر کردیا ہے، لیکن ان کی اس بزدلانہ حرکت کا مقابلہ صرف طاقت کےذریعے کیا جا سکتا ہے۔ اسرائیلی حکومت نے مسجد اقصیٰ کے تاریخی مراکشی دروازے کا راستہ بند کر کے اور تمام فلسطینی علاقوں کی مساجد میں اذان پر پابندی لگا کرعالم اسلام کو للکارا ہے۔ معاملہ چاہے غیرقانونی یہودی آباد کاری کا ہو یا مسجد اقصیٰ کےخلاف سازشوں کا،
حالات کا تقاضا یہ ہے کہ عالم اسلام صہیونیوں کے خلاف اپنے وسائل جمع کرنا شروع کر دیں۔ اسرائیل نے قبلہ اول کے حوالے سے ہمارے زبانی مطالبات تسلیم نہ کیے توہمیں صہیونی حکومت کےخلاف جنگ کرنا پڑ سکتی ہے۔
انہوں نے مصر کی مسلح افواج پر مشتمل فوجی کونسل سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری، مراکشی دروازے کے راستے کی بندش اور مقبوضہ فلسطین کے شہروں میں مساجد میں اذان پر پابندی جیسے صہیونی اقدامات کا نوٹس لے۔ آرمی کونسل سرکاری سطح پر اسرائیل کو ان تمام اقدامات پرعمل درآمد سے روکے اور اسرائیل اس کے باوجود باز نہ آئے تواس کےخلاف طاقت کے استعمال سے بھی گریز نہ کیا جائے۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں دیگر رہ نماؤں نے بھی خبردار کیا کہ اسرائیل ہمیں اپنے ساتھ ایک مرتبہ پھر جنگ کرنے پرمجبور کر رہا ہے۔ ہمارے جائز مطالبات پرکان نہ دھرے گئے اسرائیل کو توسیع پسندی کی بھاری قیمت چکانا ہو گی۔