سنی اسلام کی سب سے معزز اتھارٹی الازہر نے قابض حکام کے ہاتھوں ابراہیمی مسجد کی دو دنوں کے لئے بندش کی مذمت کی۔
ایک بیان کے مطابق ابراہیمی مسجد صرف اسلامی ہے اور قابض حکام کو کوئی حق نہیں ہے کہ وہ یہودیوں کو مسجد کے اندر کھانے کھلانے کے لئے مسجد کو بند کر دیں۔
الازہر نے اسرائیل کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں اور پرتشدد اسکیموں کے بارے میں بتایا کہ ان سے دنیا کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔
جامعہ الازہر نے مسلم دنیا، بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ سے فوری مداخلت کا کہا تا کہ یہ خلاف ورزیاں ختم ہوں اور فلسطینی لوگوں پر مسلط قابض حکام اتر جائیں۔
قابض حکام ابراہیمی مسجد کو سال میں دس دن بند رکھتے ہیں اور یہودی اس کے اندر کھانوں کے مزے اڑاتے ہیں۔ اس دوران اذان پر پابندی ہوتی ہے اور مسجد مسلمان نمازیوں کے لئے بند کر دی جاتی ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین