مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعرات کے روز مراکشی شہر دارالبیضاء میں ایک بڑے احتجاجی مظاہرے میں بڑی تعداد میں شہریوں نےشرکت کی۔ انہوں نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے تھے جن پر شمعون پیریز کے دورہ مراکش کےخلاف نعرے درج تھے۔
خیال رہے کہ مراکش کے دارالحکومت رباط میں پانچ اور چھ مئی کو منعقدہ ہونےوالے ایک سیمینار میں سابق اسرائیلی صدر شمعون پیریز کو بھی مدعو کیا گیا ہے اور توقع ہے کہ سابق صہیونی صدر اس میں شرکت کریں گے۔
یہ سیمینار ’’انٹرنیشنل کلنٹن سینٹر برائے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقا‘‘ کے زیراہتمام منعقد کیا جائے گا۔
گذشتہ روز دارالیبضاء میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں انسانی حقوق کی تنظیموں، سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی نمائندہ تنظیموں نےسابق اسرائیلی صدر کو اپنی سرزمین پر بلانے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ شمعون پیریز جیسے جنگی مجرم کو مراکش کی سرزمین پرقدم رکھنے کی اجازت دینا صہیونی ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف جاری جنگی جرائم پر پردہ ڈالنے اور عالمی اور عرب دنیا کی مجرمانہ خاموشی کو مزید گہرا کرنے کی سازش ہے۔ مراکش کے عوام اسرائیلی صدر کے دورے کو کسی صورت میں قبول نہیں کرتے ہیں۔ ہم حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کے سابق صدر کو اپنے ملک میں داخل ہونے سے روکے۔
مظاہرین اور دورے کے مخالف گروپوں کا کہنا تھا کہ اسرائیلی عہدیداروں کا مراکش آنا صہیونی ریاست کے ساتھ غیرقانونی سفارتی تعلقات کوفروغ دینے کی ایک گہری سازش ہے اور عوام اسے کسی صورت میں قبول نہیں کرتے ہیں۔
قبل ازیں اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے بھی مراکشی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ سابق اسرائیلی صدر شمعون پیریز کو رباط کے دورے سے روکےکیونکہ اسرائیلی عہدیداروں کا ایک ایسے ملک میں آنا جانا جہاں فلسطینیوں کے آئینی حقوق اور آزادی کے پرزور مطالبات کیے جاتے ہوں کسی طورپر بھی مناسب نہیں ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین